ہم آزادی کی قدر تب تک نہیں سمجھ سکتے جب تک ہم یہ نہ جان لیں کہ پاکستان کے بنانے کے پیچھے کون سا نظریہ کارفرما تھا. اسی مقصد کے لیے نوجوانوں کے لیے ایک کاوش ہے کہ آپ کو آسان الفاظ میں آزادی پاکستان کے متعلق بتایا جائے. پڑھا تو آپ نے مطالعہ پاکستان سے بھی ہوا ہے لیکن یہاں انداز بیان ذرا سلیس ہو گا تاکہ آپ لوگ آسانی سے سمجھ کر آگے کسی کو بتا سکیں....
پہلے وقتوں میں عموماً وہی قوم جنگ جیتتی تھی جو تعداد میں زیادہ ہوتی تھی لیکن آج سے 600 سال پہلے بندوق اور توپ کی ایجاد سے یہ کنسپٹ تقریباً ختم ہو گیا کیونکہ ان کی مدد سے چند لوگ ہزاروں افراد کو تھوڑی دیر میں مار سکتے ہیں. اگرچہ بندوق اور توپ سلطنت عثمانیہ کی ایجاد تھی مگر اٹلی اور بعض دوسرے یورپی ممالک نے اسے مزید بہتر بنا لیا. اسی طرح یورپی اقوام (فرانس، برطانیہ، سپین، پرتگال، نیدرلینڈز وغیرہ) نے بحری جہاز بھی بڑے زبردست بنانے شروع کر دیے تاکہ دور دراز سفر کر سکیں. ان ممالک نے 500 سال پہلے تقریباً آدھی سے زیادہ دنیا پر قبضہ جمانا شروع کر دیا. اگرچہ یہ تعداد میں کم ہوتے تھے مگر یہ جن ممالک پر حملہ کرتے تھے وہ بیچارے نہتے (خالی ہاتھ جنگلی) ہوتے اور یہ مسلح (اسلحہ سے لیس). آپ یہاں سے اندازہ لگا لیں کہ صرف چند ہزار یورپی فوجیوں نے امریکہ (یاد رکھیں کہ امریکہ سے مراد آج کا طاقتور امریکہ نہیں بلکہ کئی سو سال پہلے کا جنگلی امریکہ ہے) میں موجود جنگلی قبائل کے 20 لاکھ افراد کو مار دیا. ان کے دوسرے ممالک کے قبضے کو نو آبادیاتی نظام یا Colonization کہتے ہیں یعنی جو ملک کسی یورپی ملک کے قبضے میں چلا جاتا وہ اس کی کالونی بن جاتا کیونکہ وہاں کی بیشتر عوام کو مار دیا جاتا اور باقی عوام کو غلام بنا لیتے اور یہ خود وہاں جا کر زمینوں کے مالک بن جاتے. آدھی سے زیادہ دنیا پر قبضہ کرنے کے بعد ان لالچی اقوام نے آج سے 300 سال پہلے ہندوستان کا رخ کیا.
عزیزو! آج سے تقریباً تین سو سال پہلے ہندوستان پر شہنشاہ اورنگزیب عالمگیر کی حکومت ہوتی تھی. پورے ہندوستان میں خوشحالی تھی اور پوری دنیا کی دولت کا چوتھا حصہ صرف ہندوستان کے پاس تھا اور اس طرح یہ دنیا کا امیر ترین ملک بھی تھا. یورپی طاقتوں نے ہندوستان میں بھی طاقت آزمائی مگر یہاں انکے مدمقابل کوئی جنگلی لوگ نہیں بلکہ اپنے دور کی عظیم ترین تہذیب اور قوم تھی اس لیے کئی دفعہ مغلیہ سلطنت سے مار کھائی. جی ہاں! آپ نے بالکل درست پڑھا کہ انگریزوں، پرتگیزی (پرتگال کے رہنے والے) اور فرانسیسیوں (فرانس کے رہنے والوں) نے جب بھی ہندوستان میں کوئی طاقت دکھائی تو مغل شہنشاہ نے ناک سے لکیریں نکلوائیں. پھر ایسا کیا ہوا کہ ایک طاقتور ترین ملک کیسے ان فرنگیوں (یورپی اقوام بالخصوص انگریزوں کو کہتے ہیں) کے قبضے میں چلا گیا؟
جانیں گے اگلے حصے میں....
No comments:
Post a Comment