دہشتگرد کون؟؟؟
میڈیا کی پالیسی وہی ہے جو درحقیقت ہٹلر کے معاون خصوصی جوزف گوئبلز کی تھی "جھوٹ اتنی بار بولو کہ سچ لگنے لگے" اس جملے کی وضاحت سے پہلے نیچی لکھا دلچسپ واقعہ پڑھیں:
زیر نظر تصویر ایک برطانوی صحافی یوآنے رڈلی Yvonne Ridley کی ہے۔ یہ افغانستان میں طالبان کی خفیہ کوریج کے دوران پکڑی گئی۔ کچھ عرصہ طالبان کی قید میں رہیں۔ لیکن قید سے نکلنے کے بعد مسلمان ہو گئیں اور ایک کتاب بھی لکھی جس کا عنوان تھا "In the Hands of the Taliban" یعنی طالبان کی گرفت میں۔۔ یہ کتاب سارے مغربی میڈیا کی پانچ سالہ رپورٹنگ کے منہ پر طمانچہ تھا جو انہوں نے 1996-2001 تک کی۔ اس کتاب میں محترمہ نے ان بہت سی باتوں کی نفی کی ہے جو طالبان کے متعلق پھیلائی گئی تھیں۔ محترمہ لکھتی ہیں کہ طالبان نے مجھے چھونا تو دور کی بات مجھے آنکھ اٹھا کر نہ دیکھا ۔ انہوں نے کچھ خواتین کو بلوا کر میری تلاشی کروائی۔ میرے کھانے پینے اور صفائی ستھرائی کا خاص اہتمام رکھا۔ میں جس علاقے میں جاتی وہاں امن و امان مثالی تھا۔ لوگوں کو چور بازاری اور خواتین کو کسی قسم کی ہراسمنٹ کا ڈر نہ تھا اگرچہ وہ پردہ میں تھیں پھر بھی بہت سی ذمہ داریاں بخوبی نبھاتی تھیں.
دوستوں دراصل میڈیا آپ کی ذہن سازی کرتا ہے۔ امریکا نے جس ملک پر چڑھائی کرنی ہو اس ملک کی حکومت کو ظالم و جابر دکھاتا ہے خواہ وہ صدام حسین ہو، معمر قذافی ہو یا ملا عمر۔ اگرچہ طالبان کی کئی پالیسیاں بہت عجیب و غریب ہیں مثلاً لڑکیوں کو بالکل سکول نہ بھیجنا وغیرہ. مگر شرعی سزائیں دینے میں کیا حرج ہے؟ وہ کون سا ہر کسی کو سرعام کوڑے مارتے ہیں! امریکہ و یورپ اور انکی ناجائز اولاد اسرائیل سرعام نہتے بے گناہ بچوں کو شام و فلسطین میں قتل کریں تو مہذب مگر طالبان ایک مجرم عورت کو اسلامی تعلیمات کے مطابق 80 کوڑے ماریں تو ظالم! اور آخری بات دہشتگردی کی. بعض لوگوں کا الزام ہے کہ طالبان سکولوں اسپتالوں پر حملہ کرتے ہیں...
جو میڈیا نے دکھایا ہم نے مان لیا. یار کچھ تو سوچیں کہ انکو کیا پڑی ہے اس طرح کے دھماکوں کی. جب بھی کسی ملک میں افغانستان جیسی صورتحال پیدا ہوتی ہے تو خطے کی طاقتیں وہاں موجود جنگی جتھوں Warlordsکو سپورٹ کر کے اپنے دشمن کے خلاف استعمال کرتی ہیں. یہی کچھ بھارت نے کیا اور تحریک طالبان پاکستان TTP کے ذریعے پاکستان میں انتشار پھیلایا. یاد رکھیں کہ TTP کا ان طالبان سے تعلق نہیں جو افغانستان پر قابض ہونے والے ہیں. نام کی مماثلت دھوکا دیتی ہے اور اب تو کئی عالمی ریسرچ سینٹر یہ ثابت کر چکے ہیں کہ پاکستان میں ہونے والی تخریب کاری کا ذمہ دار بھارت ہے.
ہمیشہ فیصلہ صرف میڈیا رپورٹس پر نہ کریں کیونکہ میڈیا کے مطابق تو معمر قذافی ظالم جبکہ لاکھوں شامی اور عراقی شہریوں کا قاتل اوبامہ امن کا نوبل انعام یافتہ ہے.
No comments:
Post a Comment