نادر شاہ اور نظام الملک - Prof. Hamza

Saturday, August 21, 2021

نادر شاہ اور نظام الملک

~کیسے ایک شعر نے کئی ہندوستانیوں کی جان بچائی 1739 میں نادر شاہ نے جب دہلی میں قتلِ عام کروا کر 30000 ہندوستانیوں کو تہہ تیغ کر دیا اور تقریباً ساری دلی لوٹ لی تو مغل شہنشاہ محمد شاہ کے وزیر نظام الملک ننگے پاؤں اور ننگے سر نادر شاہ کے سامنے التجا کی اور امیر خسرو کا معروف فارسی کا شعر پڑھا جس کا ترجمہ کچھ یوں ہے : "اب اور تو کچھ بھی نہیں جسے تو اپنی نظر کی تلوار سے قتل کرے سوا اس کے کہ مردوں کو دوبارہ اکھاڑے اور پھر قتل کرے" اس شعر کی تاثیر نے نادر شاہ کو واپس جانے پر آمادہ کر دیا اور اس نے مزید قتل و غارت روک دی

No comments:

Post a Comment