آج کے دن ہندوستان کے عظیم بادشاہ سلطان الہند علاؤ الدین خلجی مسند اقتدار پر بیٹھے جن کے ہندوستان پر بے شمار احسانات ہیں. آئیے ان کے بارے میں جانتے ہیں:
ابتدائی ایام اور کارنامے:
علاؤ الدین خلجی 1266 میں پیدا ہوا اور 1296 میں اپنا چچا اور سسر جلال الدین خلجی کو قتل کر کے ہندوستان کا بادشاہ بنا. اس بادشاہ کے کارنامے درج ذیل ہیں:
1. علاؤ الدین پہلا مسلم بادشاہ تھا جس نے چند علاقوں کے علاوہ تقریباً سارے ہندوستان پر حکومت کی. اس کے علاوہ اورنگزیب اور اکبر نے بھی تقریباً سارے ہندوستان پر حکومت کی..
2. 1206 سے مسلمان ہندوستان کے حکمران تھے مگر علاؤ الدین کے دور حکومت سے پہلے تمام اعلیٰ منصب اور وزرا تُرک ہوتے تھے. علاؤ الدین نے مقامی ہندوستانیوں کو بھی حکومت میں شامل کیا.
3. منگول اس وقت ہر قوم کے لئے ڈراؤنا خواب بنے تھے لیکن علاؤ الدین ان کے لیے ڈراؤنا خواب ثابت ہوا. اس نے اپنے بھائی الغ بیگ کے ساتھ چھ مرتبہ منگولوں کا کامیاب سامنا کیا. جب منگولوں نے دہلی کا محاصرہ کر لیا تو مشیروں نے مشورہ دیا کہ قلعہ بند ہو کر ہی مقابلہ کیا جائے لیکن خلجی نے باہر نکل کر مقابلہ کیا اور منگولوں کو شکست فاش دی. ان کے سرداروں کے سر کاٹ کر لٹکوا دیے جس کے بعد منگولوں کو کبھی ہندوستان کا رخ کرنے کی جرات نہیں ہوئی.
4. علاؤ الدین پہلا شخص تھا جس نے دنیا کو بہترین معاشی نظام دیا اس سے پہلے کبھی کسی بادشاہ نے اتنے بڑے ملک میں اتنی کامیابی سے معاشی اصلاحات نہیں کی تھیں. ہندوستان خوشحال ہو گیا اور اتنے بڑے ملک میں اس دور میں ہر جنس قیمت طے شدہ قیمت پر بکتی تھی. قحط آنے پر بھی کوئی بھوکا نہ مرتا.
ہندو قوم پرستوں کے پروپیگنڈے اور ان کا جواب:
خلجی کی وفات 1316 کے تقریباً 250 سال بعد مغل شہنشاہ جلال الدین محمد اکبر کے دور میں ایک شخص نے ہندوستان میں گزری عظیم شخصیات کی من گھڑت رومانوی کہانیاں بنا کر پیش کیں جنہیں عوام میں بےپناہ مقبولیت ملی. اس نے علاؤ الدین خلجی پر الزام لگایا کہ اس نے چیتوڑ پر جو کہ راجپوت ریاست میواڑ کا دارالحکومت تھا حملہ صرف وہاں کی رانی پدمنی کی محبت میں کیا. مزید یہ کہ خلجی اپنے غلام ملک کافور کے ساتھ جنسی تعلقات رکھتا تھا. ستم ظریفی یہ کہ بالی وڈ کے مشہور پروڈیوسر اور ہدایتکار سنجے لیلا بھنسالی نے اس من گھڑت واقعے پر فلم پدماوتی بنائی. لیکن پھر بھی تاریخ کی تمام مستند کتابوں میں یہ واقعہ کہیں نہیں ملتا. حتیٰ کہ مشہور بھارتی تاریخ دان ششی تھرور اور بی بی سی نے بھی اس فلم کے سکرپٹ پر خاصی تنقید کی کہ جس بادشاہ کے ہندوستان پر بے شمار احسانات ہیں اس کی صرف انتہاپسندی کی بنا پر کردار کشی کی گئی اور عجیب مضحکہ خیز فلم بنائی گئی جس میں ماضی کی کئی اقدار کو بھی غلط دکھایا گیا...
حوالہ جات:
ضیاء الدین برنی کی تاریخ فیروز شاہی
قاسم فرشتہ کی تاریخ فرشتہ
غلام رسول مہر کی مختصر تاریخ پاک و ہند
No comments:
Post a Comment