دنیا کو ہے پھر معرکہ روح و بدن پیش
تہذیب نے پھر اپنے درندوں کو ابھارا
دوستوں! میں بھی 14 اگست والے دن اقبال پارک میں تھا وہاں تقریباً تین گھنٹے آوارگی کی. میں ڈیموگرافی کا ماہر تو نہیں البتہ 50 ہزار کے قریب عوام تھی. وہاں بے شمار خواتین تھیں جن میں سے بعض بےپردہ بھی تھیں لیکن کسی مرد کی جرات نہیں تھی ان کو چھونے کی. میرے ہوتے یہ واقعہ تو نہیں ہوا البتہ اس سے ملتا جلتا یہ وقوعہ ہوا کہ ایک شخص جو ٹک ٹاکر تھا وہ پروٹوکول کے ساتھ آیا مگر سیلفیز لینے کے چکر میں اسے بھی دھکے پڑے. یہ ٹک ٹاکر عجیب ہی نسل تیار ہو چکے ہیں. ان سے بڑے منافق یہ میڈیا والے اور نام نہاد ٹی وی سٹارز ہیں. ہم کون ہوتے ہیں فیصلہ کرنے والے فیصلہ تو اللہ کی ذات نے کر دیا جس کے مطابق فلائنگ کِس بھیجتے ہوئے داخل ہوتی ہوئی لڑکی بھی غلط ہے اور وہ درجنوں مرد بھی جو اس کے ساتھ سیلفی بنانے کے چکر میں اسے کھینچتے رہے. وقت بہت سنگین چل رہا ہے میری تمام احباب سے گزارش ہے کہ یہ ہماری وجہ سے ہی سب کچھ. آج ہی ان نام نہاد ایکٹریس سٹارز کو ان فالو کریں اور ڈرامے ٹک ٹاک بند کر کے قرآن مجید پڑھیں. ایسا نہ ہو کہ دیر ہو جائے
No comments:
Post a Comment