PMS/CSSوالے حضرات لازمی پڑھیں۔
آپ کے کامیاب ہونے کا کتنا چانس ہے یہ اس چیز پر بھی منحصر ہے کہ آپ نے وہ راستہ کیوں چنا؟؟ وہ کیا ٹریگر تھا کیا کک تھی جس نے آپ کو مجبور کیا کہ آپ اس ہدف کی طرف جاءیں۔ میں نے لاہور کی ٹاپ کی سی ایس ایس اور پی ایم ایس کروانے والی اکیڈمیز کے سیمینارز اٹینڈ کیے۔ انہوں نے کچھ صاحب اور صاحبہ بلا رکھے تھے جو اس وقت سی ایس پی تھے۔ میں یقین کریں کوءی دو گھنٹے انکی فضول گفتگو سنتا رہا۔ موصوف اور موصوفہ فرما رہے تھے کہ سی ایس ایس یا پی ایم ایس کے ثمرات یہ ہیں کہ آپ اپنے بچوں کو مہنگے سکولوں میں پڑھوا سکتے ہیں۔ مہنگی گاڑی ہوگی بنگلہ ہوگا اتھارٹی ہوگی۔ میں دو گھنٹے یہ فضول گفتگو سنتا رہا اور واپسی پر خود کو کوستا رہا کہ یار میں اس ٹریگر کے ساتھ سی ایس ایس یا پی ایم ایس شروع کروں جو یہ دے رہے ہیں تواس سے بہتر نہیں کہ کوءی بزنس شروع کردوں۔
یاد رکھیں سب سے پہلے اپنا گول واضح کریں اور ٹریگر ایکٹو رکھیں۔ اس عوام کا سوچیں جو ستر سال سے اشرافیہ سے پس رہی ہے۔ سانحہ ساہیوال، ماڈل ٹاون اور اے پی ایس کو مد نظر رکھیں۔ ملک و قوم کی خدمت کا وژن بناءیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا طاقتور مومن کمزور مومن سے بہتر ہے۔ تو کیوں نہ ہم اتھارٹی کے حصول کی کوشش اس لیے کریں اس طرح ہم ملک و قوم کی خدمت زیادہ بہتر طریقے سے کر سکیں گے۔ اس طرح محنت کے دوران ثواب بھی ملے گا اور اللہ پھل بھی دے گا۔ جب کبھی مورال ڈاون ہونے لگے پسے ہوءے طبقے کی ڈاکیومینٹریز دیکھیں آرٹیکلز پڑھیں۔
جب گول واضح ہو جاءے پھر شیڈول کے تحت محنت کریں۔ سقراط سے اس کے شاگرد نے پوچھا کہ استاد ہمیں اپنا ہدف پانے کے لیے کتنی محنت کرنی چاہیے۔ سقراط اسے اگلے دن دریا میں لے گیا اور یکدم اس کا سر پانی میں ڈبو دیا وہ لگا ہاتھ پیر مارنے۔ جب اس کا سانس پھولنے لگا تو سقراط نے چھوڑ دیا اور پوچھا ہاں بھءی اس وقت تمہیں سب سے زیادہ عزیز چیز کونسی تھی جس کے لیے اتنے ہاتھ پاوں مار رہے تھے تو اس نے جواب دیا کہ جناب ہوا۔ تو سقراط نے کہا اسی طرح زندگی میں مقصد کے حصول کے لیے جد و جہد کرو کامیاب ہو جاو گے۔ مثالیں ہمارے سامنے ہیں۔ کس طرح ایک یتیم عرب کے چرواہے نے سوچا کہ معاشرے کی سمت غلط ہے اسے بدلنا تو پوری دنیا کا رخ بدل کر رکھ دیا اور سرور کاءنات صلی اللہ علیہ وسلم بن کر ابھرے اور ادھر سے ادھر پھر گیا رخ ہوا کا۔ لیکن اس کے لیے کتنی محنت کی میں اور آپ سب جانتے ہیں۔ قاءداعظم کس طرح دنیا کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک قوم کو دو قوموں سے آزادی دلواءی ہندو اور انگریز۔ انکے بھی ٹریگر کیا تھے؟؟؟ انسانیت کا درد۔ اور یاد رکھیں یہ سب سے بڑا ٹریگر ہوتا ہے۔ یہ نیندیں اڑا دیتا ہے۔ باقی اللہ تعالی مجھے اور آپ کو ہدایت دے اور جو ہمارے حق میں بہتر ہے ہماری محنت کا صلہ دے۔ خوب محنت کریں کیونکہ
مالی دا کم پانی دینا، بھر بھر مشکاں لاوے
مالک دا کم، پھل بوٹے لانا، لاوے یا نہ لاوے
Well Done
ReplyDelete